(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ملائشیا کے وزیراعظم نے مقبوضہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی حمایت کےبیان کو مضحکہ خیز قرارد یتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیلی توسیع پسندی کی حمایت پرمبنی بیان شرمناک ہے ۔
ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنے جاری ایک بیان میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیوکی جانب سےمقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کو جائز قراد دینے کے بیان کو شرمناک اور مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی دوسرا ملک ہماری سرحدوں کے اندر گھس آئے،ہمارے ملک پر قبضہ کرتے ہوئے ہمارے ملک میں کالونیاں بنانا شروع کردے تو یہ عالمی قواتین کی کھلی خلاف ورزی ہے ایسی صورتحال میں جب دنیا کی کوئی بڑی طاقت ان غیرقانونی کالونیوں کی سرپرستی شروع کردے تو یہ ایک لمحہ فکریہ ہے ۔
ملائیشیا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی امریکی حمایت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف قابض صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی پر نہتے فلسطینیوں پرقیامت مسلط کررکھی ہے۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کو بلا جواز قرار دینے کے بجائے فلسطین پراسرائیلی ریاست کے ناجائز قبضے کی حمایت سے امریکا کی منافقت کھل کرسامنے آئی ہے۔انہوں نے استفسار کیا کہ کیا صہیونی ریاست کو بچوں اور سولین کے قتل عام پراکسانے اور مجرم کو سزا سے بچانے کا نام انصاف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اس ملک کو یہودی بستیوں کی تعمیر کی اجازت دے رہا ہے جو ایک قوم کو وحشیانہ طریقے سے اجتماعی قتل عام کا نشانہ بنا رہا ہے۔قبل ازیں انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے بھی امریکی وزیرخارجہ کے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر سے متعلق موقف کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قراردادوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قراردیا۔ملائیشین وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پامال کررہا ہے۔ ایسے میں مذاکرات کا راستہ کیسے بچ سکتا ہے۔