(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی اسیر نے صیہونی حکام کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال ختم کردی
صیہونی حکام کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرانے پر اسرائیلی جیل میں انتظامی قید کے تحت قید 29 سالہ فلسطینی عبداللہ سمحان نے گزشتہ 12 دنوں سے بہ طور احتجاج جاری بھوک ہڑتال ختم کردی ہے، عبداللہ سمحان کی جانب سے غیر قانونی انتظامی حراست کی میعاد میں اضافے اور حراستی مرکز میں جیمرز کی تنصیب کے خلاف بھوک ہڑتال کی گئی تھی ، صیہونی حراستی مراکز میں نصب جیمرز کینسر جیسے موضی مرض کا باعث بن رہے ہیں ۔
خیال رہے کہ عبداللہ سمحان کی ہمشیرہ روان سمحان بھی اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں اور انہیں 18 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے اور وہ اس وقت ‘دامون’ جیل میں قید ہیں۔
دوسری جانب صیہونی عقوبت خانوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے دیگر دو فلسطینیوں جن میں غرب اردن کے علاقے دیر ابومشعل کے 42 سالہ احمد زھران جو گزشتہ 58 روز سے جبکہ غرب اردن کے علاقے "تل ” کے رہائشی مصعب الھندی 55 روز سے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے باعث ان کی حالت تشویشناک حد تک بگڑ گئی ہے ۔