(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی یہودیوں نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگراسرائیلی حکومت کا خیال ہے کہ غرب اردن کے الحاق پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے، اسرائیل کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ امریکا کی پالیسی ہمیشہ ایک جیسی نہیں رہے گی۔
اسرائیلی کثیر الاشاعت عبرانی اخبارنے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی یہودی تنظیموں کے اتحاد نے تل ابیب میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ایک تنبیہ آمیز خط بھیجا ہے جس میں انہیں مغربی کنارے کے مکمل یا جزوی طور پراسرائیلی ریاست سے الحاق کے خلاف متنبہ کیا گیا ہے۔
اس مکتوب پر اسرائیل کے پروگریسیو نیٹ ورک کےدس سے زائد ممبران سمیت ایک جامع اتحاد جس میں جے اسٹریٹ اور نیو اسرائیل فنڈ شامل ہے کے 13 گروپوں نے دستخط کیے۔
خط میں اسرائیلی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگراسرائیلی حکومت کا یہ خیال ہے کہ غرب اردن کے الحاق پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے، اسرائیل کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ امریکا کی پالیسی ہمیشہ ایک جیسی نہیں رہے گی۔
خط میں متنبہ کیا گیا سیدھے الفاظ میں امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ کے اقدامات امریکا کےطویل مدتی مفادات اور مستقبل کی ممکنہ پالیسی کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔خط میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق امریکی یہودیوں کے ساتھ اہم تعلقات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ کیونکہ امریکی یہودیوں کی اکثریت اسرائیلی فلسطین تنازعہ کے دو ریاستوں کے حل کی حمایت کرتی ہے۔خیال رہے کہ نیتن یاھو نے وادی اردن ، بحر مردار اور مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری میں لانے کا اعلان کیا تھا۔