(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں حق واپسی مارچ پر صیہونی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 97 زخمی ہوگئے ہیں ۔
گزشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی جانب سے گزشتہ تیرا سالوں سے غیر قانونی محاصرے کا شکار مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں فلسطینیوں کے 81 ویں حق واپسی مارچ بعنوان "بالفور اعلانیہ شکست سے دوچار ہو جائے گا "پر صیہونی فوجیوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 97 زخمی ہوگئے۔صیہونی فوجیوں نے مظاہرین کے خلاف کارتوس ، آنسوگیس اور زہریلی گیسوں کا استعمال کیا۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے قابض ریاست اسرائیل کے خلاف پرامن حق واپسی مارچ 30مارچ 2018سے غزہ میں یوم الارض کی مناسبت سے شروع ہوا اور اب تک جاری ہے۔
30مارچ 2018سے اب تک تین سو تیس فلسطینی صیہونی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ میں شہید اور کم سے کم اکتیس ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ فلسطینی تیس مارچ انیس سو چھہتر میں اپنی زمینوں پر صیہونی حکومت کے قبضے کی یاد میں یوم الارض مناتے ہیں اور ہر سال تیس مارچ کو مظاہرے کرتے ہیں۔صیہونی حکومت فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کر کے اور ان پر یہودی کالونیاں تعمیر کر کے فلسطین کے جغرافیا کو تبدیل اور اس علاقے کو یہودی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے تاکہ فلسطینی علاقوں میں اپنا قبضہ مضبوط بنا سکے ۔