(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی مبصرین نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی میں اسلامی مزاحمت کاروں کی کارکردگی کی نشوونما بہت پریشان کن اور غیر معمولی اضافہ ہوا ہےجو اسرائیل کی سلامتی کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔
غزہ کی پٹی میں عسکری ذرائع نےلبنانی اخبار کو بتایا کہ اسلامی مزاحمتکاروں اور اسرائیل کے مابین چھپی ہوئی جنگ چل رہی ہے ، خاص طور پر غزہ پٹی کے مشرقی آسمان میں اڑنے والے مزاحمتی ڈرون کو گرانے کے بعدسے ۔
اسرائیل نے پچھلے مہینے اعلان کیا تھا کہ اس نے تین ڈرون مار گرائے ہیں جن میں سے آخری کل بدھ کے روز نشانہ بنایا گیا ۔، اسلامی مزاحمت کے ڈرون کو نشانہ بنانے کے لئے اسرائیلی فضائیہ نے دو ایف 16 طیارے بھیج کر آپریشن کیا ۔واضح رہے کہ اسلامی مزاحمت کے ڈرون اسرائیل کی عسکری معلومات جمع کر رہے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوجی ذرائع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی ڈرون اسرائیل کے لئے بڑا چیلنج ہیں اور فلسطینی مزاحمت کی روزانہ بڑھتی ہوئی قوت کے بارے میں واضح پیغام ہے اور غزہ پر حملہ کرنے یا فوجی محاذ آرائی میں جانے کے اسرائیلی فیصلے کی صورت میں فلسطینی اسلامی مزاحمت تکلیف دہ حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت پا چکی ہے، کوئی بھی تصادم اب ماضی کی طرح نہیں ہوگا۔
اسرائیلی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ "ڈرون ٹیکنالوجی اب متعدد مزاحمتی دھڑوں تک رسائی حاصل کرچکے ہیں، اور اب کسی ایک دھڑے کے ساتھ خصوصی طور پر نہیں رہ گئے ہیں” ، یہ کہتے ہوئے کہ اس گروہوں نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی گاڑیوں پر دھماکہ خیز آلات گرنے سمیت ان طیاروں کے بارے میں نئی تکنیک کی کوشش کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے "ایک ایسا ڈرون گرانے میں کامیاب رہا جو” حفاظتی باڑ کے آس پاس میں اونچی اونچی اڑان پر اڑرہا تھا ، جس کی پرواز کی اونچائی کو غیر معمولی” قرار دیا ہے۔ اسرائیلی مبصرین نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمتی کارکردگی کی نشوونما بہت پریشان کن اور غیر معمولی ہے۔ "چینل 10” کے نامہ نگار ، الموگ بکر نے کہا: "اس طیارے کی پرواز غیر معمولی اور پریشان کن ہے ،” اس کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت حماس کے پاس ہوائی گاڑیاں ہیں۔ ایک ڈرون 12،000 فٹ کی اونچائی پر اڑ سکتا ہے۔ "
انہوں نے مزید کہا: "طیارے کو روکنے کا فیصلہ حماس کو یہ پیغام بھیجنے کا حصہ ہے کہ اسرائیل اس طرح کے فضائی کارروائیوں کی اجازت نہیں دے گا۔” اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ اس کے ارکان ایک ڈرون سے اسرائیلی ڈرون کو نشانہ بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے اور اس کارروائی کی ویڈیو بھی نشر کی گئی تھی۔