(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)مقبوضہ فلسطین میں اسلامی جہاد موومنٹ کے سیاسی شعبے کے اہم رکن الشیخ نافذعزام نے فلسطینی میں صدارتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ،فلسطینی پہلے سے بد تر زندگی گزار رہے ہیں۔
مقبوضہ فلسیطن کے محصور شہر غزہ میں پریس ہاؤس کے زیر اہتمام سیاستدانوں اور ادیبوں کے ہمراہ ، فلسطین کے انتخابات سے متعلق ایک مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کا انتخابات سے متعلق پہلے بھی یہی موقف تھا۔ اسلامی جہاد نے سنہ 1993ء میں طے پائے اوسلو معاہدے کے بعد پارلیمانی اور صدارتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اسلامی جہاد خود کو اوسلو معاہدے کا حصہ نہیں بنانا چاہتی۔
اسلامی جہاد کا پارلیمانی انتخابات یا صدارتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان طے شدہ ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور نہ ہی تبدیلی کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست کے مظالم میں فلسطینی پہلے سے بد تر زندگی گزار رہے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمانی یا صدارتی انتخابات فلسطینی قوم کو درپیش بحرانوں کا حل نہیں۔