(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) گزشتہ روزسیکڑوں شرپسندیہودی آبادکاروں نے صیہونی فوج کی نگرانی میں مسجداقصیٰ پر دھاوا بولا اور کئی کھنٹوں تک مذہبی رسومات کو وجہ بنا کر مقدس مقامات کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھا۔
مقبوضہ فلسطین پر قابض ریاست اسرائیل میں سرگرم انتہا پسند یہودی گروپوں کی اپیل پر دو سو سے زائد یہودی آباد کار وں نے یہودی کی مذبہی گیت تلمودی کی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی، مسجد اقصیٰ پردھاوا بولنے والے یہودی آباد کاروں کی قیادت صہیونی حکومت کے وزیر زراعت اور شدت پسند مذہبی لیڈر اوری ارئیل نے کی جب کہ اسرائیل کے سخت گیر اور انتہا پسند مذہبی رکن کنیسٹ یہودا گلیک بھی قبلہ اول پردھاوا بولنے والوں میں شامل تھا۔
یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول پر یلغار کے وقت فلسطینیوں کی بڑی تعداد بھی مسجد اقصیٰ میں جمع ہوگئی۔ فلسطینیوں نے یہودیوں کی اشتعال انگیزی کا مقابلہ کرنے اور انہیں روکنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز یلغار کے باعث مسجد اقصیٰ میں کشیدگی پائی جار ہی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر صہیونی فوج اورپولیس کی بھاری نفرتی تعینات ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت نے سنہ 2003ء کے بعد سے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ پردھاووں کی اجازت دےرکھی ہے۔ جمعہ اور ہفتہ کے سوا باقی ایام میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی سیکیورٹی میں یہودی آباد کا مسجد اقصیٰ میں گھس مر اشتعال انگیزی کا ارتکاب کرتے ہیں۔