(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یورپی پارلیمنٹ کی کریسچین ڈیموکریٹک گروپ کی رکن "آنا فوٹگا” کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کی ذمہ دار اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ ‘اونروا’ ریلیف اینڈ ورک ایجنسی کی امداد 2020ء سے بندکرنے کی تجویز کو یورپین پارلیمنٹ نے مستردکردیا ۔
آنا فوٹگا کی جانب سے پیش کی گئی تجویز میں کہا گیا تھا کہ یورپی ممالک سنہ 2020ء سے ‘اونروا’ کی 100 ملین یورو کی مالی امداد جو فلسطین میں بہبود اور بحالی کے کام سمیت تعلیم اور صحت کے شعبوں میں استعمال کی جاتی ہے اس کو بند کردیں کیونکہ یہ رقم بد انتظامی کی نذر ہو رہی ہے۔
بیلجئم کے شہر برسلز میں ہونے والی یورپی پارلیمنٹ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد روکنے کے لیے کریسچین ڈیموکریٹک گروپ کی رکن کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کو کثرت رائے سے مسترد کردیا ہے۔
سلز میں فلسطینی ہائی کمشن کے معاون عادل عطیہ نے فلسطین کے سرکاری ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہودی لابی اور امریکی حکومت کے زیراثر شخصیات کی طرف سے یورپی پارلیمنٹ پر فلسطینی پناہ گزینوں کو دی جانے والی امداد روکنے کے لیے دبائو ڈالا جا رہا ہے مگر یورپی پارلیمنٹ نے یہ تجویز مسترد کردی ہے۔