(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) "فلسطین” میں اسرائیلی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کےسربراہ "اسماعیل ھنیہ” نے اردن کے فرمانرواں "شاہ عبداللہ” دوم کے امریکا کے ایک ٹی وی چینل کودیے گئے انٹرویو کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہے جس میں انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم پرکھل کربات کی جو قابل تحسین ہے۔
حماس کے دفتر سے جاری بیان میں "اسماعیل ھنیہ ” نے کہا ہے کہ شاہ عبداللہ دوم کا جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرخطاب اور امریکی میڈیا کودیے گئے انٹرویو میں قضیہ فلسطین سے متعلق کھل کر بات کرنا قابل تحسین ہے۔ حماس اور پوری فلسطینی قوم ان کےاس جرات مندانہ موقف کا خیر مقدم کرتی ہے ۔ انہوں نے عالمی فورم پر مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق اور اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے بارے میں دوٹوک موقف اختیار کرکے فلسطینی قوم کو خوش کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اردنی حکومت اور ہاشمی بادشاہت فلسطینی قوم اور فلسطینی کاز کے لیے ماضی میں بھی جرات مندانہ موقف اختیار کرتی رہی ہے۔ حماس اور پوری فلسطینی قوم اردنی فرمانروا کے موقف کی تائید اور اس کاخیرمقدم کرتی ہے۔خیال رہے کہ اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران عالمی برادری کو باور کرایا کہ دوسری عالمی جنگ کے اختتام کے بعد سے دنیا کو نقل مکانی کے سب سے بڑے عمل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے متفق ہوئے بغیر علاقائی استحکام کھو کھلا رہے گا۔شاہ عبداللہ نے واضح کیا کہ فلسطینی اراضی پر اسرائیلی قبضے کا جاری رہنا ایک انسانی المیہ ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ فلسطینی عوام اپنے مکمل حقوق حاصل کرنے کے مستحق ہیں۔