(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے عوام تیرا سالہ طویل محاصرے اور اسرائیلی جارحیت کے باعث المیے اور سانحے کی زندگی گزار رہے ہیں، صیہونی فوج نے 5 سال میں فلسطینیوں کے 2 ہزار سے زائد مکانات مکمل طورپر تباہ کردیئے ہیں۔
اسرائیل کےغیر قانونی اقدامات کے تحت "مقبوضہ فلسطین” کے محصور شہر "غزہ” میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے محاصرے کے خلاف سرگرم کمیٹی کے سربراہ "جمال الخضری” نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے سنہ 2014ء کے بعد مختلف کارروائیوں کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کے 2 ہزار مکانات مکمل طور پر تباہ کئے جس کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں، "غزہ” میں تعمیر نو ایک اخلاقی، انسانی اور قانونی ضرورت ہے، خاص طور پر چونکہ ہزاروں خاندان بے گھر ہیں ان کی بحالی اور آباد کاری ناگزیر ہے بجٹ کی کمی کی وجہ سے مکانات کی تعمیرات کا کام پانچ سال سے تعطل کا شکار ہے۔
مال الخضری نے چند سال قبل مصر میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں کیے گئے وعدے پورے کرنے اور عالمی برادری سے فوری مدد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کانفرنس کے کفیل ممالک "مصر” اور ناروے سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ کنبوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں اور ڈونرز ممالک سے اپنے وعدے پورے کرائیں۔فلسطینی عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام محاصرے اور جارحیت کے باعث المیے کی زندگی سانحے کی زندگی گزار رہے ہیں۔