(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کی "غزہ” میں ایک مقامی رہ نما کے بیٹے کے ، اعزازی حج اسکیم کے تحت حج کرنے کے واقعے کی تحقیقات مکمل ، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے پر رہنما کے بیٹے پر پانچ ہزار اردنی دینار کا جرمانہ عائد ۔
فلسطینی میں اسرائیلی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحتمی تحریک "حماس” کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رہنما "اسماعیل رضوان” کے صاحب زادے "انس اسماعیل” کے سعودی عرب کی اعزازی حج اسکیم کے تحت حج کرنے کے واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ۔حماس نے انس اسماعیل کے اعزازی حج اسکیم سے ناجائزفائدہ اٹھانے اور مستحقین کی حق تلفی کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کیا تھا، اس کمیشن نے اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد اس کے نتائج جاری کیے ہیں۔
انس اسماعیل رضوان پرالزام تھا کہ انہوں نے 1440ھ کے موقع پر سعودی عرب کی طرف سے اعلان کردہ اعزازی حج اسکیم کے تحت اپنا نام بھی شہداء کے لواحقین میں شامل کراتے ہوئے حجاج کی فہرست میں اپنا نام لکھوایا تھا۔
حج کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بات سامنے آئی تھی کہ انس نے اعزازی حج اسکیم سے ناجائز فائدہ اٹھایا، حماس نے اس واقعے کی فوری تحقیقات کا فیصلہ کرتے ہوئے انس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم آزادی فلسطین جو اعزازی حج اسکیم میں شامل ہونے والے فلسطینیوں کے ناموں کی جانچ پڑتال کرتی ہے اس تنظیم کی طرف سے مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا۔
حماس نے اعتراف کیا ہے کہ انس نے غیرقانونی طورپر اپنا نام اس فہرست میں شامل کرایا تھا، وہ اعزازی حج اسکیم سے مسفتید ہونے کے اہل نہیں تھے۔
حماس کا کہنا ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔ حماس مکمل انصاف اور عدل ومساوات پریقین رکھتی ہے۔ اگرجماعت کے کسی رہ نما کا کوئی قریبی عزیز قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے جماعت سے قربت کا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی