(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رات گئے "مقبوضہ بیت المقدس” کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوج کی چھاپہ مارکارروئیاں خواتین سمیت 50 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور "بیت المقدس” میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم 55 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اتوار کی رات اور پیر کی صبح قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کیں، قابض فوج نے مغربی کنارے میں چھاپوں میں 29 فلسطینیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے متعدد افراد کو مزاحمتی کارورائیوں کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
اسرائیلی قابض فوج نے وسطی مغربی کنارے کے "رام اللہ” کے شمال مغرب میں واقع بیرزیت نامی قصبے میں چھاپے کے دوران اسیر قیدی "یزن مغامس ” کی والدہ کو گرفتار کیا، "یزن مغامس ” ایک طلباتنظیم کا رکن ہے جس کو ایک ماہ قبل ہی "بیرزیٹ یونیورسٹی "سے گرفتار کیا گیا تھا ۔
اسرائیلی قابض فورسز نے رام للہ کے شمال میں واقع قصبہ برہام میں واقع گھر پر چھاپے کے دوران "بیرزیٹ یونیورسٹی "باسل فلیان نامی طالب علم کو حراست میں لے لیا۔خیال رہے کہ فلیان کو فلسطینی سیکیورٹی فورسز نے دو روز قبل جیل سے رہا کیا تھا۔اسرائیلی قابض فوج نے رام للہ میں ایک مکان پر چھاپے کے دوران بیسان سنٹر برائے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ڈائریکٹر اعتراف الرماوی کو بھی گرفتار کرلیا۔الخلیل میں مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے نزار سدر اور رامی خالد العویوی کو گھروں میں دھاوا بولتے ہوئے گرفتار کیا۔بیت لحم کے کے جنوب میں دھیشہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قابض فوج نے تلاشی کے دوران جمال عیسیٰ ، مراد الخمور اور بلال عمر الصیفی کو ان کے مکانوں پر چھاپہ مار کارروائی کے بعد گرفتار کیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی قابض فوج نے عیساویہ میں تلاشی کے دوران 22 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔