(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی "کنیسٹ” کے انتخابات میں اسرائیلی انتہاپسند وزیراعظم "نیتن یاھو” کی شکست پر "عرب اتحاد” کی سیاسی جماعتوں نے اسرائیلی سابق چیف آف اسٹاف "بینی گینٹز” کی قیادت میں نئئ اسرائیلی حکومت کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے ۔
"عرب سیاسی اتحاد” کے سربراہ "ایمن عودہ” نے امریکی اخبار ‘نیویارک ٹائمز’ میں لکھے اپنے ایک مضمون میں حکومت سازی کے لیے جنرل ریٹائرڈ "بینی گینیٹز” کی حمایت کا اظہا کیا، بعد ازاں عرب سیاسی رہ نماؤں نے اسرائیلی صدر "رؤف ریفلین” سے ملاقات بھی اپنے موقف سے آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ سنہ 1992 میں پہلی مرتبہ اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم "اسحاق رابین” نے پانچ عرب ارکان "کنیسٹ” کی حمایت حاصل کی تھی جس کے بعد انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ ‘اوسلو’ معاہدہ کیا۔
موجودہ عرب اتحاد کے سربراہ "ایمن عودہ” نے اسرائیلی صدر سے ملاقات میں کہا کہ ہم سبکدوش ہونے والے شدت پسند وزیراعظم "بنجمن نیتن یاھو” کو حکومت سے الگ کرنا چاہتے ہیں۔
اس لیے عرب ارکان جنرل بینی گینٹز کی حکومت کی حمایت کریں گے۔اودھر نے اسرائیلی صدر نے نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔سابق اسرائیلی وزیر دفاع اویگیڈور لایبرمین نے اتوار کے روز کہا تھا کہ وہ گذشتہ ہفتے ہونے والے انتخابی نتائج کے بعد اگلی مخلوط حکومت کی سربراہی کے لیے نیتن یاہو اور گینٹز کی حمایت نہیں کریں گے۔