(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین پر قابض ریاست اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاھو نے گزشتہ منگل کو ہونے والے اسرائیلی کنیسٹ کے انتخابات میں اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جماعت کو کنیسٹ کے انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں ہوتی تو ہم دائیں بازو کی جماعتوں پرمشتمل حکومت نہیں بنا سکیں گے.
نئے اسرائیلی انتخابات میں نیتن یاہودائیں بازو کی جماعتوں پرمشتمل حکومت تشکیل دینے سے دست بردارہوگئے ہیں، انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں بتایا کہ میں نےکہا تھا کہ اگر ہماری جماعت کو کنیسٹ کے انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں ہوتی تو ہم دائیں بازو کی جماعتوں پرمشتمل حکومت نہیں بنا سکیں گے۔نیتن یاھو نے کہا کہ دائیں بازو کی حکومت تشکیل دینے کے ناممکن ہونے کے ساتھ ، وہ تیسرے انتخابات کے انعقاد کو روکنے کے لیے قومی اتحاد اور کثیر جماعتی حکومت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسرائیلی انتخابات میں نیتن یاہو کے سیاسی حریف بینی گانٹزکی سیاسی جماعت ‘ بلیو۔ وائیٹ ‘ نئی حکومت کی تشکیل کی طرف بڑھ رہی ہے، توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ نیتن یاھو حکومت میں شامل رہنے کیلئے اس کے ساتھ بھی اتحاد کرسکتے ہیں۔
منگل کے روز ہونے والے الیکشن کے اب تک کے نتائج کے مطابق نیتن یاھو کی جماعت’لیکوڈ’ 31 اور بینی گانٹز کی جماعت 33 نشستوں پر کامیاب رہی ہے۔ کنیسیٹ انتخابات کے تناظر میں گننے والے ووٹ کے نتیجے میں بینی گانٹز کی سربراہی میں "بلیو وائٹ” اتحاد 33 سیٹوں پرکامیابی حاصل کرچکا ہے۔ اگرچہ نیتن یاھو اور گانٹز کی کامیابی کے گراف میں کوئی زیادہ فرق نہیں مگر اس بار نیتن یاھو کی جماعت سے اس کی حریف جماعت سبقت لے گئی ہے۔