(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات رکھنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں نوعمر فلسطینی بچوں کےساتھ لرزہ خیزسلوک کیا جاتا ہے ، انھیں بدترین تشدد کے ساتھ ساتھ ذہنی اذیتیں بھی دی جاتی ہیں۔
رپورٹ میں مقبوضہ فلسطین کے شہر "جنین” کے رہائشی16 سالہ "اوس عویص”جو اسرائیلی جیل میں قید رہنے کے بعد حالیہ رہا ہوا ہے اس نے بتایا کہ اسے اسرائیلی فوج نےاسے "جنین پناہ گزین کیمپ "سے حراست میں لیا، اور حراست کے دوران اس کے ہاتھوں کو پشت پر باندھے اور آنکھوں پر بٹی باندھے کے بعد اس پر کتے چھوڑے گئے جنہوں نے اس کے جسم کے مختلف حصوں کو بھنبھوڑکے رکھ دیا ، اس کے بعد اس وقت تک بدترین تشدد کیا جاتا رہا جب تک ‘الجلمہ’ حراستی مرکز منتقل نا کردیا گیا۔
بیت المقدس کے رہائشی 17 سالہ ھمام حسینی کا کہنا ہے کہ الشیخ جراح کالونی سے انتظامی قید کے تحت حراست میں لیا گیا اور "دامون ” جیل تک لے جانے کے دوران اس پر بدترین تشدد کیا گیا اس کی بھی آنکھوں پرپٹیاں اور ہاتھ پشت پر باندھ کر مارا پیٹا جاتا رہا ۔ ھمام کا کہنا ہے کہ اس دروان صیہونی فوجیوں نے کوئی بات ہی نہیں کی بس مارتے رہے ۔
رپورٹ میں فلسطین سے تعلق رکھنے والے 20 ایسے بچوں کی تفصیلات درج ہیں جو رواں ماہ صیہونی زندانوں سے رہا ہوکر آئے ہیں ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں 62 فیصد بچے اسرائلی ظلم اور بربریت سے خوف کے باعث ذہنی مفلوج ہوچکے ہیں ان میں سے اکثر ذہنی دباؤ کے باعث بولنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہوگئے ہیں