(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج انتظامی قید کے خلاف احتجاج کرنے والے آٹھ فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کیلئے بہیمانہ تشدد کررہی ہے جس کے باعث اکثراسیروں کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی افواج کی جانب سے انتظامی قید کے تحت گرفتار آٹھ فلسطینی قیدیوں نے اپنے حقوق کی عدم فراہمی اورغیرقانونی انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے جس کو ختم کرانے کیلئے صیہونی افواج نے انسانیت سوز تشدد کا سہارا لیا ہے ، ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو بھوک ہڑتال ختم کرنے کیلئے سونے نہیں دیا جارہا ، روزانہ کی بنیاد پر ایک کوٹھری سے دوسری کوٹھری میں منتقل کیا جارہا ہے جبکہ ذہنی اذیت پہنچائی جارہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی نتزان جیل میں قید28 سالہ فلسطینی قیدی حذیفہ حلابیہ گزشتہ 50 روز سے انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے ڈھائی ماہ سے جاری بھوک ہڑتال اور اسرائیلی انسانیت سوزتشدد نے فلسطینی قیدی حذیفہ کی حالت کو تشویشناک حد تک خراب کردیا ہے۔
دیگر فلسطینی قیدیوں میں احمد غنام ، سلطان خلف ، اسمٰعیل علی ،واجد اوادہ ،طارق قدام ،ناصر جدہ اور طاہر حمدان شامل ہیں ، ان تمام فلسطینی قیدیوں پر صیہونی فوج کی جانب سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کیلئے انسانیت سوز تشدد کیا جارہا ہے۔