(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی صدر محمود عباس کی حکومت کے زیرانتظام فلسطینی اتھارٹی اور اس کے ماتحت اداروں کی طرف سے شہریوں کے بنیادی حقوق کی پامالیوں کا بدترین سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ جولائی کے دورن فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی اداروں کی طرف سے فلسطینیوں ہی کے خلاف انسانی حقوق کی 435 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا جس میں فلسطینیوں کی بے رحمانہ پکڑدھکڑگھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ، لوٹ مار، گرفتاریاں اور ظالمانہ عدالتی ٹرائل کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا۔
فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی کے دوران عباس ملیشیا نے انسانی حقوق کی 435 خلاف ورزیاں کیں۔
گذشتہ ماہ عباس ملیشیا نے 101 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ 57 کو حراستی مراکز میں طلب کیا گیا۔ 173 کو گھروں میں نظر بند کیا گیا اور شہریوں کے گھروں پر 28 مرتبہ دھاوے بولے گئے۔جولائی کے دوران عباس ملیشیا نے اسرائیلی فوج کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کا سلسلہ جاری رکھا۔
گذشتہ ماہ پانچ ایسے واقعات پیش آئے جن میں عباس ملیشیا نے اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کی گرفتاری میں مدد فراہم کی،عباس ملیشیا کی طرف سے شہری آزادیوں کو کچلے جانے کے واقعات میں اضںافہ ہوا۔جولائی میں شہری آزادیوں کو کچلے جانے کے 14 واقعات رونما ہوئے۔ فلسطینیوں کی املاک پرقبضے کے 3 واقعات کا اندراج کیا گیا۔
عباس ملیشیا کی جیلوں میں فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال کے واقعات بھی سامنے آئے۔ عباس ملیشیا کی جیلوں میں 31 شہریوں کو غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔ 12 فلسطینی شہریوں کو دوران حراست عباس ملیشیا کے جلادوں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔