(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کی وزیر محنت کامیلی ابو سلیمان سے ملاقات، حالیہ دنوں فلسطینی محنت کشوں سے متعلق اٹھنے والے تنازعے پر بات چیت کی۔
تفصیلات کے مطابق لبنانی وزیراعظم سعد حریری نے لبنانی وزیر محنت کامیلی ابو سلیمان سے اپنے آفس میں ملاقات کی، ملاقات میں نئے متنازعہ قانون سے متعلق گفتگو کی گئی۔ملاقات میں فلسطین اور لبنان میں تعلقات کے لیے کام کرنے والی کمیٹی کے سربراہ حسن منامنہ بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات ون پوائنٹ ایجنڈے پر ہوئی جس میں گزشتہ ہفتے لبنانی وزیر محنت کی جانب سے پیش کیا جانے والا متنازعہ لیبر قانون زیر بحث آیا۔
ملاقات کے بعد لبنانی وزیر محنت کا کہنا تھا کہ ملاقات میں قانون کے نفاذ کے بارے میں بات چیت ہوئی۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ لبنان میں رہنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کا درجہ اور رتبہ دیگر غیر ملکیوں سے بہت مختلف ہے اور لبنانی قوانین میں بھی یہ بات بہت واضح طور پر درج ہے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ملاقات میں یہ بات بھی زیر غور لائی گئی کہ لبنان میں رہنے والے فلسطینیوں کو خصوصی ورک پرمٹ جاری کیے جائیں تا کہ ان کو روزگار کے حصول میں کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لبنانی وزارت محنت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک کے مختلف اداروں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین کو نکال باہر کیا جائے گا۔ وزیر محنت کے اس بیان کےپر فلسطینی پناہ گزینوں کا شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور لبنان میں موجود فلسطینی تاجر کمیونٹی نے مختلف کیمپوں میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور لبنانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اعلان کی شدید مذمت کی تھی۔