(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )گزشتہ دنوں لبنانی وزیر محنت کی جانب سے لبنان میں رہنے والے فلسطینی محنت کشوں کے حوالے سے متنازعہ قانون کے اعلان کے بعد دنیا بھر میں اس فیصلے کے خلاف احتجاج،مظاہروں کا دائرہ کار برطانیہ تک پھیل گیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں فلسطینی فورم نے اتوار کے روز لندن میں موجود لبنانی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کیا جس میں بڑی تعداد میں فلسطینی عوام نے شرکت کر کے لبنان میں رہنے والے فلسطین پناہ گزینوں سے یکجہتی کا اظہار کیا اور اس متعصبانہ فیصلے کو مسترد کر دیا۔
اس موقع پر فلسطینی فورم کے ارکان نے اعلامیہ جاری کیا جس میں لبنانی حکومت کے متنازعہ فیصلے کو مکمل طور پر رد کرتے ہوئے پرانے قانون کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مظاہرے کے شرکا نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حق میں نعرے درج تھے۔مظاہرے میں موجود شرکا کا کہنا تھا کہ اپنے لیے حلال روزگار کا حصول فلسطینیوں سمیت کسی بھی ملک کے شہریوں کا بنیادی حق ہے اور اس پر پابندی لگانا صریحا ظلم ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لبنانی وزارت محنت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک کے مختلف اداروں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین کو نکال باہر کیا جائے گا۔ وزیر محنت کے اس بیان کےپر فلسطینی پناہ گزینوں کا شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور لبنان میں موجود فلسطینی تاجر کمیونٹی نے مختلف کیمپوں میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور لبنانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اعلان کی شدید مذمت کی تھی۔