(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )قابض اسرائیلی فوج کے مظالم کے خلاف برسرپیکار فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئر رہمنا اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ وہ ریاست فلسطین کو 1967 کی پرانی سرحدوں پر قائم کرنے کے منصوبے پر آمادہ ہیں لیکن وہ کسی بھی صورت ناجائز اسرائیلی ریاست کا وجود تسلیم نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں فلسطینی تنظیم برائے اطلاعات اور رابطہ کاری کے زیر اہتمام ایک اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے حماس کے سینئر رہمنا اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کے حماس مجوزہ ضابطہ کار کے دائرے میں فلسطینی ریاست کی 1967 کی پرانی سرحدوں پر تشکیل کی مخالفت نہیں کرے گی تاہم ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کے بارے میں ہمارا موقف حتمی ہے اور ہم اسے کسی بھی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔
اسماعیل ھنیہ نے امریکی اور اسرائیلی حکومتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان دونوں ممالک کی پالیسیوں کو فلسطینیوں کے لیے متعصبانہ قرار دیا اور کہا کہ ان دونوں ممالک کا مقصد صرف اور صرف فلسطینیوں کو کچلنا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بد قسمتی سے یورپ بھی امریکہ اور اسرائیل کے شانہ بشانہ چل رہا ہے اور یہ تمام ممالک اس بات کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کا چارٹر تمام قوموں کی غاصبانہ قوتوں کے خلاف جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔
اپنی تقریر کے اختتام میں انہوں نے گزشتہ دنوں بحرینی اور اسرائیلی وزرائے خارجہ کی ملاقات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کو فلسطین کاز سے غداری کرنا زیب نہیں دیتا ہے۔