(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے برپا کردہ مظالم کے خلاف برسرپیکار فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے گزشتہ دنوں امریکہ میں بحرینی اور اسرائیلی وزرائے خارجہ کے دوران ملاقات پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملاقات سے اس تاثر کو تقویت ملی کہ بعض عرب ممالک مشرق وسطی میں صہیونیت کے پھیلاو میں اسرائیل کا مکمل ساتھ دے رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک پوسٹ میں بحرینی اور اسرائیلی وزرائے خارجہ کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایسی خفیہ ملاقاتیں فلسطین کے ساتھ ،فلسطین کاز کے ساتھ اور بیت المقدس کے ساتھ دھوکے کے سوا اور کچھ نہیں ہیں۔فلسطینیوں کو روغلانے اور قابض قوتوں سے ہاتھ ملانے پر آمادہ کرنے کی تمام کوششوں ناکام ہونگی۔
ادھر بحرین کی حزب اختلاف نے بھی اس خفیہ ملاقات کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بحرینی حکومت اپنی حرکات کے باعث جلد اپنے اقتدار کو کھو دے گی۔
یاد رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے گزشتہ روز دعوی کیا تھا کہ جمعرات کے روز اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز اور بحرینی وزیر خارجہ خالد بن احمد آل خلیفہ نے امریکہ میں ایک خفیہ ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک کے تعلقات کو آگے بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی ۔
عبرانی ٹی وی چینل 14 کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات امریکی خصوصی ایلچی برائے ایران برائن ہک کی کوششوں کے نتیجے میں ہوئی ،یاد رہےکہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ واشنگٹن میں مذہبی آزادی سے متعلق ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکا میں موجود تھے۔
ادھر مشرق وسطیٰ کےلیے امریکی ایلچی جیسن گرین بیلٹ نے بھی جمعرات کو ‘ٹویٹر’ پر اپنے صفحے پرایک پوسٹ شیئر کر کے دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کی تصدیق کر دی تھی ۔ اس پوسٹ میں موجود تصویر میں بحرینی وزیرخارجہ آل خلیفہ اور ان کے اسرائیلی ہم منصب یسرائیل کاٹز کوایک ساتھ کھڑے خوش گوارموڈ میں دیکھا جاسکتا ہے۔ جیسن گرین بیلٹ نے اس ملاقات کوشاندار قراردیا اور لکھا کہ رواں ہفتے بحرینی اوراسرائیلی وزراء خارجہ کی ملاقات خطے میں ایک اچھی پیش رفت ہے۔