- (روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )گزشتہ دنوں لبنانی وزیر محنت کی جانب سے فلسطینی محنت کشوں کو کام سے روکنے کے احکامات کے بعد لبنان میں موجود فلسطینیوں کا اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج۔مظاہرین نے لبنانی حکومت سے یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
- تفصیلات کے مطابق آج لبنان میں موجود فلسطینی مہاجرین کے کیمپوں میں یوم الغضب بطور احتجاج منایا جا رہا ہے جس کے تحت تمام فلسطینی لبنانی وزیر محنت کے متعصبانہ فیصلے کے خلاف یک جا ہو کر مظاہرے کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنون لبنانی وزارت محنت کی طرف سے جاری ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ لبنان کے مختلف اداروں میں کام کرنے والے غیر قانونی طور پر لبنان میں مقیم شہریوں کو ملازمت سے نکال دیا جائے گا جس میں فلسطینی بھی شامل ہیں ۔ حکومت کے اس بیان کے رد عمل میں لبنان میں فلسطینی تاجر کمیونٹی نے مختلف کیمپوں میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور لبنانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اعلان کی شدید مذمت کی۔
فلسطینیوں کے احتجاج کے پر لبنانی وزیر محنت نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت کا یہ فیصلہ فلسطینیوں کے خلاف نہیں ہے ہم صرف قانون کا نفاذ چاہتے ہیں،اور فلسطینیوں کا اس پر ردعمل ناقبل فہم ہے۔
لبنان میں فلسطینی پناہ گزین مزدور پیشہ افراد اور مزدوری سے متعلق بعض حکومتی اقدامات پر لبنان کے شہروں صیدا اور عین الحلوہ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ساتھ سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
صیدا شہر میں فلسطینی مزدورں کی حمایت میں ایک کار ریلی نکالی گئی جب کہ عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں بھی ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔