(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )جنوبی کوریا کا اسرائیلی ریاست کے ساتھ تجارتی تعلقات کا آغاز کرنے لیے اصولی موقف۔آزادانہ تجارتی معاہدے سے قبل شرط عائد کر دی کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تیار کردہ یہودی مال کسی قیمت پر نہیں خریدا جائے گا۔
عبرانی چینل کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا اور اسرائیل کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے پر ڈیڈ لاک اس وقت ختم ہو گیا جب اسرائیل نے جنوبی کوریا کی اس شرط کو تسلیم کر لیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں بیت المقدس، غرب اردن اور وادی گولان میں قائم کردہ کارخانوں اور یہودی کالونیوں میں تیار کردہ مصنوعات کو تجارتی معاہدے میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
چینل نے یہ بھی دعوی کیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو رواںماہ کے اختتام پر جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے جہاں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کی حتمی منظوری بھی دی جائے گی۔
عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق جنوبی کوریا کی طرف سے اسرائیلی حکام کو بتایا گیا تھا کہ وہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے عرب علاقوں میں قائم کردہ اسرائیلی کارخانوں کو متنازع خیال کرتا ہے۔ اس لیے وہاں تیار ہونے والی مصنوعات کو کسی بھی معاہدے میں شامل نہیںکیا جائےگا۔اسرائیل اس نے شرط کو قبول کرتے ہوئے جنوبی کوریا کے ساتھ تجارتی معاہدے میں موجود ڈیڈ لاک کو ختم کردیا ہے۔