(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے یہودی نوجوان کو فلسطین کی حمایت اورغیرقانونی ریاست اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں کےحق میں آواز اٹھانے پر گرفتارکرلیا گیا۔
اسرائیل کے اخبار“یروشلیم پوسٹ” کی رپورٹ کے مطابق 37 سالہ اسرائیلی گرافک ڈیزائنراور سماجی سرگرم کارکن “جوناتھن پولاک” مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے تعمیر کی جانیوالی ‘رکاوٹی دیوار’ بنانے کا سخت مخالف اور اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی تحریک بی ڈی ایس کا حامی ہونے کی وجہ سے اسرائیلی پولیس نےتل ابیب سےگرفتارکیا۔
اسرائیلی پولیس کی جانب سے بے جا گرفتاری پر جوناتھن پولاک نے مزاحمت کی جس کے نتیجے میں صیہونی پولیس نے شدید زد و کوب کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کردیا۔
جوناتھن پولاک کو اس سے قبل بھی اسرائیلی عدالت میں صرف اس وجہ سے کھڑا کیا گیا کہ اس نے مغربی کنارے میں صہیونی ریاست کےخلاف ایک مظاہرے میں شرکت کی تھی۔
پولاک ایک اشکنازی یہودی ہے جو 1982 میں تل ابیب میں پیدا ہوا، اس کا باپ ‘یوسی پولاک’ ایک فنکار اور اداکار تھا اور وہ بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف جذبات رکھتا تھا۔ یوسی پولاک نے اس نے بھی مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے منعقدہ ایک ‘شو’ میں شرکت کرنے سے احتجاجا صرف اس لئےانکار کر دیا تھا کہ اسرائیلی فوج مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کے ساتھ مظالم کی مرتکب ہوتی ہے۔