(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )امریکی صدر کے داماد اور خصوصی مشیربرائے مشرق وسطی جئیرڈ کوشنر نے امریکی سرپرستی میں ہونے والی نام نہاد اقتصادی کانفرنس کی ناکامی تسلیم کرلی۔
اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے دعوے کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد فلسطین اسرائیل تنازعہ ختم کرنا تھا،جس میں انکوبری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
اخبار نے یہ دعوی کیا کہ کوشنر نے بعض عرب اور اسرائیلی صحافیوں سے ٹیلیفونک بات چیت میں یہ تسلیم کیا کہ صدی کی ڈیل اور فلسطینیوں کے لیے دیا جانے والا معاشی منصوبہ اسی وقت کامیاب ہو سکے گا جب فلسطینی قیادت اسکوقبول کرے گی۔
خبر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد نے اپنے دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے ایک دفعہ پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قیادت کے منامہ کانفرنس کے بائیکاٹ کے فیصلے نے انکی تمام کوششوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ منامہ میں سرمایہ کاروں کا ایک جم غفیر جمع ہوا تھا ،جن کا تعلق بین الاقوامی اداروں سے تھا ،جو فلسطین میں سرمایہ کاری کرنے چاہتے تھے،انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر فلسطینی قیادت انکار کی روش پر قائم رہی تو اس سرمایہ کاری کا حصول ممکن نہیں رہے گا۔ انہوں نے فلسطینیوں پر الزام لگایا کہ وہ ہم سے نفرت کرتے ہیں،اور ہمیں تباہ کرنا چاہتے ہیں،لیکن ان کے لیے وائٹ ہاوس کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی سرپرستی میں گزشتہ ماہ کے اواخر میں بحرین کے شہر منامہ میں ایک نام نہاد اقتصادی کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کا سلوگن بظاہر فلسطینیوں کی معاشی فلاح تھا لیکن درحقیقت اس کا مقصد فلسطینی عوام کے خوابوں کا سودا کرنا تھا،جس کو بھانپتے ہوئے فلسطینی قیادت نے اسکومکمل طور پر مسترد کر دیا تھا۔