(روز نامہ قدس آنلائن خبر رساں ادارہ )برطانیہ میں فلسطین کے سفیر حسام ظمیلات کا کہنا ہے کہ سیاسی عمل اور معاشی منصوبہ بندی کو الگ الگ کر دینے سے کبھی بھی فلسطینیوں کی خوشحالی ظہور پذیر نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق لندن میں ہونے والی برطانیہ ۔عرب معاشی کانفرنس کے موقع پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فلسطین عرب ممالک اور برطانیہ کے درمیان تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیشہ ورانہ صلاحیتیں،بہترین انسانی وسائل،اور دیگر معاملات کی فراہمی کے حوالے سے فلسطین اپنا بھر پور کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین تجارتی لحاظ سے اپنے محل وقوع کے حساب سے بھی انتہائی اہم ہے کیوں کہ یہ یورپ اور افریقہ دونوں کے قریب واقع ہے۔
فلسطینی سفیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلسطینی معیشت کو کبھی بھی وسائل کے حوالے سے مسائل کا سامنہ نہیں کرنا پڑا،ان کی سرزمین پر غیر قانونی قبضہ اور قابض قوتوں کی دہشت گردی اور ان کی لگائی ہوئی پابندیاں ہی ایسے عوامل ہیں جو فلسطینی معیشت کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ قابض صہیونی چاہتے ہیں کہ فلسطینی کسی بھی طور پر معاشی لحاظ سے خود مختار نہ ہوں بلکہ انکے محتاج رہیں،کیوں کہ معاشی آزادی ہی سیاسی غلامی توڑنے کا پہلا قدم ہوتی ہے۔
سفیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ عرب خطہ وسائل سے بھر پور ہے،یہاں بینکنگ ،زراعت کاری،ٹیکنالوجی ،کار سازی کے حوالے سے بے شمار وسائل ہیں،اور برطانیہ یورپی یونین سے اخراج کے بعد ان تمام وسائل سے بہتر طور پر ثمر آور ہو سکتا ہے۔