(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) لبنان کے مشہور عالم دین علی فضل اللہ نے کہا کہ فلسطینوں کی اقتصادی اور معاشی فلاح کے نام پر امریکا اور صیہونی طاقتیں مل کر فلسطینوں کے حقوق کا سودا کرنا چاہتی ہیں اور حال میں بحرین کے شہر منامہ میں ہونے والی ڈیل آف سینچری کانفرنس بھی مسئلہ فلسطین کا جانبدارانہ حل کرنے کی مسلسل کوششوں کا تسلسل ہے۔
علامہ علی فضل اللہ نے بیروت میں جامعہ مسجد امامین الحسنین میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بتایا یہ جا رہا ہے کہ صدی کی ڈیل کا اصل مقصد فلسطینیوں کی معاشی زندگی کو سرمایہ کاری کر کے بہتر بنانا ہے لیکن درحقیقت اس سازش کا مقصد فلسطینیوں کے ان کے حقیقی اور دیرینہ حقوق سے محروم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی کبھی بھی اپنے حقوق کا سودا نہیں کریں گے چاہے امریکا اور صیہونی طاقتیں جتنا مرضی زور لگا لیں،مگر وہ اپنے ناپاک ارادوں میں ناکام ہونگے۔
علی فضل اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ صیہونی طاقتیں امریکہ کے ساتھ مل کر فلسطینوں کے حق خود ارادیت کا خاتمہ کرنا چاہتی ہیں،لیکن فلسطینی کبھی بھی اپنے حقوق سے دست بردار نہیں ہونگے۔