(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین مرکزبرائے انسانی حقوق کی جانب سے جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ میں صیہونی ریاست کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کو افشاں کیا گیا ہے۔
مظلوم فلسطینیوں پر صیہونی ریاست کی جانب سے اس ہفتے فلسطینی عوام کو کن خون آشام مصائب کا سامنا کرنا پڑا،یہ رپورٹ مکمل طور پر ان سب معاملات کا احاطہ کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حق واپسی مارچ جو کہ اس جمعہ کو تریسٹھویں ہفتے میں داخل ہوچکا ہے ،کے دوران اسرائیل افواج نے فلسطینی احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کر کے ایک سو چوبیس فلسطینیوں کو زخمی کردیا جن میں اٹھائیس کم عمر بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں،رپورٹ کے مطابق یہ بربریت اس وقت عمل میں لائی گئی جب یہ مظاہرین مکمل طور پر پر امن احتجاج کر رہے تھے۔
رپورٹ کا دوسرا حصہ ان ماہی گیروں سے متعلق ہے جو غزہ کی ساحلی پٹی پر اسرائیل کی مقرر کردہ سمندری حدود میں مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں،اپنی جان خطرے میں ڈال کر سمندر سے اپنا رزق کمانے والے یہ فلسطینی بھی اسرائیلی بربریت سے کسی بھی طور محظوظ نہیں ہیں،مختلف حادثات میں عماد الدین منصور نامی ماہی گیر کی ایک کشتی اسرائیل حملے میں مکمل تباہ ہو گئی،جب کہ ایک کم عمر بچے سمیت تین فلسطینی ماہی گیروں کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کرلیا۔
قابض صیہونی افواج کی چھاپہ مار کارروائیوں کا بھی اس رپورٹ میں مفصل ذکر ہے،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں ہفتے صیہونی افواج نے بیت المقدس اور اس کے گرد و نواح میں ارسٹھ چھاپہ مار کارروائیاں کی جس میں باسٹھ فلسطینیوں کا گرفتار کیا گیا جس میں نوبچے ،ایک خاتون اور ایک صحافی بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں قابض اسرائیلی آباد کاروں کی اشتعال انگیزیوں کا بھی ذکر کیا گیا،رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آباد کاروں کے ایک گروپ نے اپنے کھیتوں میں کام کرنے والے فلسطینوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی زمین کو کھیتی باڑی کے لیے برابر کر رہے تھے۔