اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘اونرا’ کا سالانہ اجلاس نیویارک میں ہوا جس میں ممبرز ممالک کی طرف سے گیارہ کروڑ ڈالرز کی امداد کے وعدے کیے گئے ہیں۔
اجلاس میں شریک ہونے شرکا نے اس موقع پر ‘اونروا’ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود اور انسانی وقار کے لیے کی جانے والی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
بعد ازا ں اجلاس کے اختتام ہر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کے ‘اونروا’ 54 لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قابل قدر خدمات انجام دے رہی ہے۔
اس موقع پر ‘اونروا’ کے ہائی کمشنر ‘پیر کرین پال’ کا کہنا تھا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی کہ نیویارک میں ہونے والے ڈونر ممالک کے اجلاس میں عالمی برادری نے نہ صرف بھرپور طریقے سے شرکت کی بلکہ دل کھول کر فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادکی یقین دہانی کروائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈونر ممالک کی طرف سے آئندہ ایک سال کے لیے ریلیف ایجنسی کو 11 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
اجلاس سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس، جنرل اسمبلی کے صڈر ماریا فیرنینڈا اسپنوزا، ‘اونروا’ کے ہائی کشمنر پییر کرین پال اور مختلف ملکوں کے مندوبین نےبھی شرکت کی۔
مقررین نے خطاب فلسطینی پناہ گزینوں کو صحت، تعلیم، مرد و زن میں مساوات، اقتصادی خود مختاری، خواتین کو با اختیار بنانے ۔اور دیگر شعبوں میں بڑھ چڑھ کر معاونت فراہم کرنے پر زور دیا