(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی پٹی اور مقبوضہ غرب اردن سے تعلق رکھنے والے چھ فلسطینی قیدی جن میں سے پانچ عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں غیرقانونی ریاست اسرائیل کے ظلم و بربریت کے باعث اسرائیلی زندانوں میں بدترین صورتحال اور غیر انسانی سلوک کا سامنا کررہے ہیں ۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے پی پی سی سے حاصل معلومات کے مطا بق غزہ کے علاقوے جبالیا پنا ہ گزین کیمپ کے رہائشی 45 سالہ علاء احمد عبدالمنعم صلاح گزشتہ 16 سالوں سے اسرائیلی زندان میں پابند سلاسل ہیں انھیں 2004 گرفتار کرکے عمرقید سنائی گئی تھی ۔
غرب اردن کے 34 سالہ راید عیسیٰ محمد الحروب اسیری کے 9 سال مکمل کرنے کے بعد دسویں میں داخل ہوگئے ہیں ۔ انھیں ایک بار عمر قید اور 60 سال اضافی قید کی سزا کا سامنا ہے۔ 36 سالہ محمد جبر عودہ الحروب اوار 45 سالہ بہاء الدین علی حسن العدم کو عمر قید اور 25 سال اضافی قید کی سزا کا سامنا ہے۔ یہ دونوںفلسطینی بھی اسیری کے نئے برسوں میں داخل ہوگئے ہیں۔
اسی طرح 34 سالہ محمد اسماعیل حسین الحروب کو عمر قید اور 20 سال اضافی قید جب کہ علی یونس عبدالجواد الحروب کو 2010ء میں حراست میں لیا گیا۔ وہ بھی اسیری کے نئے برسوں میں داخل ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتپ دو ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہےاور اب تک کم سے کم ساڑھے بارہ سو فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں نصف فلسطینی بچے ہیں جن کی عمریں بیس سال سے کم ہیں ، صہیونی فوجیوں نے بیت المقدس سے 643 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ القدس سے گرفتار کیے گئے شہریوں میں 55 فی صد بچے ہیں، جبکہ انتظامیہ بنیاد پر فلسطینیوں کی تعداد بھی 100سے زائد ہے جنہیں کسی جرم کے بغیر ممکناء نقص امن کے تحت گرفتار کرکے زندانوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔