تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے آنے والے 15 سالہ بچے عبداللہ کو بیت لحم شہر میں القدس جاتے ہوئے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔
شہید کا جسد خاکی جب اس کے گھر پہنچا تو کہرام مچ گیا فلسطینیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور صیہونی ریاست اور صیہونی فوج کے خلاف نعرے بازی کی ، شہید کا جسد خاکی مسجد الحسین میں پہنچایا گیا جہاں اس کی نماز جنازہ ادا کر کے اسے شہداء قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
دوسری جانب الخلیل کے علاقے میں قلندیہ چیک پوائنٹ پر صیہونی فوج نےجمعہ کی نماز کےلئے جانے والے 21 سالہ نوجوان مومن ابو تابش کو گولیاں مار کرشدید زخمی کردیا ، صیہونی فوج نے نوجوان پر فائرنگ مبینہ خنجر کی موجودگی میں کی
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف فلسطینی عوام میں سخت غم وغصہ کی لہر پائی جا رہی ہے۔ نماز کے لیے آنے والے فلسطینی بچے کو شہید کر کے قابض فوج نے ایک بار پھر اپنی وحشت اور درندگی کا ثبوت دے دیا ہے۔