الخلیل(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)جمعہ کو علی الصباح ہی سے قابض صیہونی افواج نےفلسطینیوں کو نماز جمہ سے روکنے کےلئے مسجد القصیٰ اور مسجد ابراہیمی کی جانب جانے والے راستوں کو بند کردیا ،قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے رکاوٹوں اور پولیس کی بھاری نفری کے باوجود غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع مسجد ابراہیمی میں 20 ہزار فلسطینی روزہ داروں نے نماز جمعہ ادا کی۔ موصول ہونے والی روزنامہ قدس تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح ہی سے فلسطینیوں کی مسجد ابراہیمی میں آمد ورفت شروع ہوگئی تھی۔ مسجد ابراہیمی میں صرف الخلیل شہر اور اس کے اطراف سے فلسطینیوں نے نماز جمعہ ادا کی جب کہ غرب اردن کے دوسرے شہروں اور دیگر فلسطینی علاقوں کے فلسطینیوں کو مسجد ابراہیمی میں آنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ یہ پابندی سنہ 1994ء کو مسجد ابراہیمی میں ایک یہودی دہشت گرد کے ہاتھوں 29 نمازیوں کو شہید کرنے کے بعد سے جاری ہے جس پر آج تک عمل درآمد کیا جارہا ہے ۔ مقامی ذرائع کے مطابق کل جمعہ کو اسرائیلی فوج نے نام نہاد سیکیورٹی کی آڑ میں مسجد ابراہیمی کی مکمل ناکہ بندی کر دی تھی اور ہزاروں فلسطینیوں کو تاریخی مسجد میں آنے اور نماز کی ادائیگی سے روک دیا تھا۔دوسری جانب صبح ہی سے صیہونی افواج کی جانب سے نمازیوں کو مسجد الاقصیٰ پہنچنے سے روکنےکےلئےبیت المقدس کے علاقوں اور مسجد الااقصیٰ جانے والی مین شاہراہ کو بھی بند کردیا ہےجبکہ مسجدالاقصی ٰ کے مرکزی دروازے پر بھی بڑی تعداد میں پولیس کو فافذ کیا گیا ہے ، واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے مسجدالا اقصیٰ میں جمعہ کے روز 50سال سے زائد عمر کے افراد کے داخلے کی اجازت ہے لیکن اس اجازت کے باوجود فلسطینیوں کو نمازجمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔