رام اللہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)کل پندرہ مئی کو فلسطینیوںنے اپنے ملک پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف ‘یوم النکبہ’ کے حوالے سے جلسے جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کیا۔ فلسطینی گذشتہ 71 برسوں سےسنہ 1948ء کی جنگ میں اپنے گھروں سے زبردستی نکالے جانے خلاف اوراپنے حقوق کے حصول کے لیے مناتے ہیں۔
بدھ کو غزہ اور شمالی فلسطینی علاقوں کےدرمیان سرحدی دیوار کے قریب ہزاروں فلسطینیوںنےاحتجاج کیا۔ مظاہرے کااہتمام حماس کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پرعام ہڑتال تھی اور مظاہروں کےشرکاءکی تعداد بڑھانے کے لیے اسکولوں میں عام تعطیل کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ حماس گذشتہ ایک سال سے غزہ میں مصر اور اسرائیل کی جانب سے کی گئی علاقے کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے احتجاج کررہی ہے۔ ایک سال قبل فلسطین میں یوم النکبہ کے موقع پر مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60 سےزاید فلسطینی شہید ہوگئےتھے۔
تاہم رواں سال یوم نکبہ ایک ایسےوقت میں منایا گیا جب دو ہفتے قبل غزہ میدان جنگ بن چکا ہے۔ حالیہ ایام میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی بھی طے پاچکی ہے۔
فلسطینی شہری ایک ایسے وقت میں النکبہ کا دن من رہے ہیں جب لاکھوں فلسطینی ملک سے باہرمشرق وسطیٰ کے ملکوں میں پناہ گزین کے طورپر رہ رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد پچاس لاکھ سے زیادہ ہے۔