بیت المقدس(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یہ وہ دن ہے جس دن دسیوں ہزار فلسطینی شہید اور آٹھ لاکھ سے زائد بے گھر ہوئے اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ ۱۴ مئی ۱۹۴۸ کو فلسطین سے آخری برطانوی فوجی کے نکلنے کے کچھ ہی منٹ بعد، صہیونی ریاست نے تل ابیب میں اپنی تشکیل کا اعلان کر دیا اور اس کے فورا بعد ، دوسری جنگ عظیم کے فاتحین نے اسے باضابطہ طور پر تسلیم بھی کر لیا۔ صہیونی ریاست کی تشکیل کے ساتھ ہی ایک پوری قوم آوارہ وطن ہو گئی ۔ ۱۹۴۵ اور ۱۹۴۹ میں ہونے والی جنگوں میں بڑی تعداد میں فلسطینی بے گھر تو ہوئے ہی اس کے ساتھ ہی مصر، لبنان ، شام ، عراق اور اردن صہیونی ریاست کے ساتھ جنگ کے دلدل میں پھنس گئے ۔
۱۹۵۶ میں صہیونی ریاست نے فرانس اور برطانیہ کی مدد سے مصر کے خلاف جنگ شروع کی اور ۱۹۶۷ میں صہیونی ریاست نے ، لبنان ، شام ، اردن اور مصر پر حملہ کیا اور غرب اردن ، غزہ ، شام کی جولان کی پہاڑیوں اور لبنان کے شبعا فارمز پر قبضہ کر لیا ۔ ۱۹۷۳ میں مصر اور شام اپنے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لئے صہیونی ریاست پر حملہ کیا مگر کوئي کامیابی حاصل نہیں ہوئی ۔ ۱۹۸۲ میں صہیونی ریاست نے لبنان پر حملہ کرکے، دارالحکومت بیروت پر قبضہ کر لیا ۔ سن ۱۹۸۱ میں صہیونی فوج کے آٹھ جنگي طیاروں نے عراق کے ایٹمی بجلی گھر پر حملہ کرکے اسے تباہ کر دیا ۔
سن ۱۹۸۸ میں صہیونی کمانڈوز نے ٹیونیشیا پر حملہ کرکے پی ایل او کے دوسرے سب سے بڑے رہنما خلیل الوزير کو قتل کر دیا ۔ ۲۰۰۶ میں لبنان پر پھر وسیع حملہ کیا جو ۳۳ دنوں تک جاری رہے، سن ۲۰۰۸ میں ہی غزہ پٹی پر بائیس دنوں تک حملے کئے ۔ ۱۰۱۲ میں آٹھ دنوں تک غزہ پر وحشیانہ حملے کئے اور سن ۲۰۱۴ میں پندرہ دنوں تک غزہ پر شدید بمباری کی ۔ علاقے میں صہیونی ریاست کی تشکیل سے لے کر اب تک یہ غیر قانونی حکومت ہمیشہ سے ہی پورے علاقے میں کشیدگی اور جنگوں اور بد امنی کا باعث رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں حریت پسند اور فلسطینی ،۱۴ مئی کو مظاہرے کرتے اور صیہونیوں کے جرائم کی مذمت کرتے ہيں ۔
آج فلسطینی ایسے حالات میں یوم النکبہ منا رہے ہیں جب ان پر مظالم اور عالمی برادری کی ان مظالم پر خاموشی اور اسلامی حکام کی نا اہلی بدستور جاری ہے ۔