بیت المقدس(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیل نے اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ پر صہیونی عہدیداروں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے اور اس مقصد کے لیے ایک سیل بھی تشکیل دیا تھا جسے گرفتارکر لیا گیا ہے۔
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے تل ابیب میں صہیونی حکام پر حملوں کی منصوبہ بندی اور فائرنگ کے الزام میں 3 فلسطینیوں پر فرد جرم عاید کی ہے۔
اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے اتوار کے روز بتایا کہ تین فلسطینیوں کو تل ابیب اور دوسرے شہروں میں اہم اسرائیلی عہدیداروں پر قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان تینوں کو فلسطینی تنظیم حماس کی طرف سے بھرتی کیا گیا۔
عدالت نے تینوں فلسطینیوں کے خلاف فرد جرم عاید کی ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق حماس کے مزاحمتی سیل میں شامل محمودعبداللطیف اور آدم مسلمانی نے سنہ 2017ء میں اسرائیل کی ‘نفحہ’ جیل میں ملاقات کی تھی۔ دونوں نے رہائی کے بعد تل ابیب میں ساحلی علاقے میں حماس کی معاونت سے اہم صہیونی شخصیات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کیا۔ انہوںنے دونوں نے ترکی میں حماس کے ایک لیڈر سے ملاقات کی تھی جہاں وہ اسرائیل کے خلاف مسلسل اشتعال انگیزی میں مصروف ہے۔
عبرانی اخبارات کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے القدس بلدیہ کے میئر نیر برکات، یہودی رکن کنیسٹ یہودا گلیک اور سابق پولیس چیف رونی الشیخ پر قاتلانہ حملے کا منصوبہ تیار کیا تھا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی میڈیا نے خبر شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ادارے’شاباک’ نے فدائی حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے ایک فلسطینی سیل کو پڑا ہے جس پر اہم صہیونی شخصیات پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔