غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایک فلسطینی صحافی کی یاسر مرتجیٰ کی ماں نے امریکی پوپ موسیقارہ لیڈی میڈونا کو تل ابیب میں منعقدہ ‘یورو ویژن موسیقی میلے میں شرکت کے دوران اپنے بیٹے کی شہادت کے حوالے سے درد سے بھرا مکتوب ارسال کیا ہے۔
روزنامہ قدس کے مطابق شہید یاسر مرتجیٰ کی ماں نے امریکی پوپ موسیقارہ کو اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ صہیونی فوج نے اس کے بیٹے کو نہایت بے دردی کے ساتھ شہید کیا۔ اس کا کوئی قصور نہیں تھا اس کے باوجود صہیونی فوج نے ایک معصوم اور بے گناہ فوٹو جرنلسٹ کو صہیونی فوجیوں کے جرائم کو بے نقاب کرنے کی پاداش میں شہید کیا۔
شہید فلسطینی صحافی نے موسیقارہ میڈونا کو لکھا ہے کہ مسز میڈونا یقینا آپ مجھے نہیں جانتی ہوں گی مگر آپ میرے بیٹے یاسر مرتجیٰ کے بارے میں سنا ہوگا۔ آپ نے اس کے بارے میں اخبارات میں پڑھا ہوگا مگر آپ اس کی شہادت کے واقعے کی تصدیق نہیں کریں گی۔ میں بھی بیٹے کی شہادت کے ایک سال بعد بھی اس پر یقین نہیں کرسکی۔ یاسر مرتجیٰ کے قتل کا واقعہ ایک درد مند دل ہی کے اندر آسکتا ہے۔ وہ صہیونی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کو بے نقاب کرنے کی پاداش میں خود بھی دہشت گردی کا نشانہ بن گیا۔
شہید کی ماں کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے نے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی تین جنگوں کی کوریج کی۔ اس کے پاس غزہ میں اسرائیلی بمباری اور ملبے تلے دب کر شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کی دردناک تصاویر تھیں۔ وہ ہمہ وقت اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم پر آواز بلند کرتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یاسرمرتجیٰ کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس سات اپریل کو غزہ میں اس وقت گولیوں سے چھلنی کر دیا جب اس نے پریس کے نمایاں الفاظ پر مشتمل ایک جیکٹ پہن رکھی تھی۔ ایک بے گناہ فلسطینی کی شہادت نے صہیونی ریاست کے سنگین جرائم کو مزید بے نقاب کر دیا۔