مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی بلڈوزروں نے بدھ کے روز مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں سلوان ضلع کے ساتھ وادی یاسول میں پورے علاقے کو مسمار کرنے اور درجنوں خاندانوں کو بے گھر کرنے کے منصوبے کے تحت ایک فلسطینی کا مکان ایک گودام اور گھوڑوں کا ایک فارم مسمار کر دیا ۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ بلڈوزروں کے ذریعے ایک گودام جو مقامی رہائشی عز برقان کی ملکیت تھا کی مسماری سے پہلے اسرائیلی بلدیہ نے پولیس کی نگرانی میں اردگرد کے علاقے پر دھاوا بولا اور اسکا محاصرہ کر لیا۔
مسماری کے دوران اسرائیلی پولیس نے مقامی رہائشیوں پر حملہ کیا اور ان پر تشدد کیا۔
گودام کی مسماری کے بعد بلڈوزروں نے گھوڑوں کے ایک فارم کو اصطبل سمیت مسمار کیا اور جو محمد القاق کی ملکیت تھا ۔
مقامی ذرائع نے کہا کہ بلڈوزروں نے وادی یوسل میں ایک گھر کو بھی مسمار کر دیا۔
اسرائیلی اعلیٰ عدالت انصاف میں مقامی رہائشیوں کی جانب سے بلدیہ کی مسماری کے خلاف کی جانے والے اپیل کے مسترد ہونے کے بعد یہ مسماریاں 84 گھروں کی مسماری کے منصوبے کا آغاز ہیں۔
اس علاقے میں رہنے والے تمام فلسطینی خاندانوں نے ثبوت پیش کیے کہ یہ زمینیں انکی ملکیت ہیں اور انہوں نے اپنی زمینوں پر گھروں کو تعمیر کیا ہے لیکن اسرائیلی بلدیہ نے تعمیراتی جازت نامہ جاری کرنے سے انکار کر دیا ۔
2002 کے بعد مقامی رہائشیوں نے اپنےعلاقے کے نقشے اور تعمیراتی منصوبے مہیا کیے لیکن بلدیہ نے ہمیشہ انہیں منظور کرنے سے انکار کیا۔