غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کےلیے قام کرنے والی اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’’اونروا‘‘ کے ایک شرمناک حربے کا انکشاف کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ’’اونروا‘‘ کی طرف سے فلسطینی اسکولوں کے نصاب میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے طلباء ونگ کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’اونروا‘‘ نے اپنے زیرانتظام چلنے والے اسکولوں میں پڑھائی جانے والی درسی کتابوں میں شامل مواد میں متنازع اور خلاف حقیقت مضامین شامل کرنا شروع کیے ہیں۔ ان نئے اور مسخ شدہ مضامین میں فلسطینی تاریخ، تہذیب اور ثقافت کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔
عوامی محاذ کے طلباء گروپ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نصاب میں تبدیلی اور فلسطینی تاریخ، فلسطینیوں کے دیرینہ اصولوں، تہذیبی روایات اور ثقافت کو مٹانے کی کوشش انتہائی گھٹیا حرکت ہے۔ ایسے لگتا ہے کہ ’’اونروا‘‘ فلسطینی قوم کی نہیں بلکہصیہونیوں اور اسرائیل کی ترجمانی کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر اونروا کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے درسی اور نصابی مواد میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو فلسطینی قوم اس کی سخت مزاحمت کرے گی۔ فلسطینی قوم اپنے حق خود ارادیت اور حق واپسی سمیت کسی بھی بنیادی اور اصولی مطالبے سے پیچھےنہیں ہٹیں گے۔