غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں حق واپسی مظاہروں کے شرکاء پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے انہیں دانستہ طور پر قتل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر قتل کے ارادے سے وحشیانہ حملے کیے جس کے نتیجے میں 271 فلسطینی شہید اور 16500 شدید زخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 31 ہزار سے زائد بیان کی جاتی ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القرہ نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں زخمی ہونے والے شہریوں کی حالت دیکھ کر واضح ہوگیا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو قتل کے ارادے سے نشانہ بناتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کے خلاف براہ راست فائرنگ، زہریلی آنسوگیس اور ڈرون جیسے مہلک ہتھیار استعمال کرتی ہے۔
ترجمان نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی مظاہرین کے خلاف جو ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں ان میں دھاتی گولیاں بھی شامل ہیں۔ یہ دھاتی گولیاں ربڑ کے خول میں لپٹی ہوتی ہیں اور یہ بھی جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے دھاتی گولیوں کے استعمال سے چار بچوں سمیت 6 فلسطینی شہید ہوچکےہیں۔