غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے سرکاری ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کے علاقے میں اسرائیلی ریاست اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے باعث 6 لاکھ 45 ہزار بچے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غرب اردن میں بچوں میں غربت کا تناسب 14 فی صد اور غزہ میں 53 فی صد ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ رپورٹ بچوں کے عالمی دن کی مناسبت سے جاری کی گی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2017ء میں غزہ کے علاقے میں غربت کا تناسب 17 فی صد اور غرب اردن میں 5 فی صد، سال 2011ء میں غزہ میں 34 اور غرب اردن میں 14 فی صد تھی۔ سنہ 2011ء میں غزہ میں 22 فی صد اور غرب اردن میں 8 فی صد خاندان غربت کا شکار تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں بچوں کا تناسب 45 فی صد ہے۔ سال 2019ء کے اعدادو شمار کے مطابق فلسطین میں 18 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 2,226,077 ہے۔ ان میں 11,391,311 بچے اور 1,086,766 بچیاں ہیں۔ بچے فلسطینی معاشرے کا 45 فی صد ہیں۔ غزہ میں بچوں کی تعداد 43 فی صد اور غرب اردن میں 48 فی صد ہے۔
اسکول جانے والے بچوں کی تعداد 12 لاکھ 89 ہزار ہے۔ ان میں 10 لاکھ 48 ہزار بچے پرائمری مراحل میں زیرتعلیم ہیں۔ ان میں 49 فی صد بچے اور 45 فی بچیاں ہیں۔