مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں میں پیش پیش تنظیم ’’العاد‘‘ نے پرانے بیت المقدس کی دیواروں کے نیچے نئی کھدائیوں کا آغاز کیا ہے۔ ان کھدائیوں کا مقصد یہودی سیاحوں کو ’’ڈیوڈ سٹی‘‘ یعنی شہر داؤد تک رسائی کی سہولت فراہم کرنا اور سلوانن قصے میں تاریخی پارک تک یہودیوں کو راستہ فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے دیوار براق کے قریب اموی دور کی ایک تاریخی اسلامی یادگار کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ’’العاد‘‘ پرانے بیت المقدس کی دیواروں کے نیچے سے ایک راستہ کھولنا چاہتی ہے۔ یہ راستہ اموی دور کی تعمیر کردہ ایک تاریخی اسلامی یادگار کے نیچے سے گذرے گا جس کے نتیجے میں اس عمارت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق سلوان میں ’’العاد‘‘ کے توسیعی منصوبے کے لیے ’’عیر ڈیوڈ نیشنل پارک‘‘ کانام دیا گیا ہے۔ اس مقام تک سیاحوں کی رسائی یقینی بنانے کےلیے’’الحجاج روڈ‘‘ کا نیا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ زیرزمین سرنگ کے ذریعے یہ راستہ عین ام الدرج سے شروع ہوگا جو مراکشی دروازے کے قریب سے باہر نکلے گا۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی تنظیم دو دیگر سرنگیں بھی کھود رہی ہے جو دیوار براق تک رسائی کے لیے راستہ فراہم کریں گی۔ اس طرح سرنگوں کا یہ جال القدس میں کئی تاریخی عمارتوں حتیٰ کہ مسجد اقصیٰ کی بنیادوں کو بھی کمزور کرے گا۔