جنیوا(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں مظاہرین کے خلاف جرائم کے اِرتکاب پرمبنی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسرائیل کی مذمت میں ایک قرارداد منظور کی گئی۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق قرارداد میں انسانی حقوق کے ایک تحقیقاتی کمیشن کی طرف سے غزہ میں مظاہرین کے خلاف اسرائیلی جرائم کے شواہد پرمبنی مواد بھی شامل کیا گیا جس میں اسرائیل کو غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج عمدا نہتے فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنا کر انہیں شہید کرتی ہے۔
انسانی حقوق کونسل میں پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کو تمام علاقوں میں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا حق ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کو طاقت سے کچلنے کے لیے جرائم کی مرتکب ہوتی ہے۔ فلسطینیوں کے خلاف سنگین جنگی جرائم میں ملوث عناصر کا محاسبہ اور ان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات چلائے جانے چاہئیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ریاست کے جرائم کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کی حمایت میں 23 ممالک نے ووٹ ڈالا۔ 9 ملکوںنے مخالفت کی جب کہ 14 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں فلسطینیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف عالمی فوج داری عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ 30 مارچ 2018ء کے بعد سے غزہ میں ہونے والے حق واپسی مظاہروں کو کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتی رہی ہے جس کے نتیجے میں 300 کے قریب فلسطینی شہید اور 31 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔