کویت (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) کویت کی حکومت نے مسجد اقصیٰ کی تقسیم کی اسرائیلی سازشوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبلہ اوّل کی نگرانی اور اس کی زمانی ومکانی تقسیم کا اسرائیلی مطالبہ کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سوموار کو انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کویت کے مندوب جمال الغنیم نے کہا کہ کویت قبلہ اوّل کی سرپرستی کے لیے اسرائیل کی کسی بھی مطالبے کو قبول کرنے کو تیار نہیں اور نہ ہی کوئی دوسرا مسلمان ایسا کر سکتا ہے۔
اجلاس میں فلسطین اور مسجد اقصیٰ میں کشیدگی کے حوالے سے ایک رپورٹ پیش کی گئی جس پر اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے مستقل مندوبین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
الغنیم نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کی نگرانی خطے میں نئے عدم استحکام اور مذہبی اشتعال کو ہوا دینے کا موجب بنے گی۔ اسرائیل پہلے ہی قبلہ اوّل، مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز کارروائیوں اور غیرمسبوق سازشوں کا مرتکب ہے۔
کویتی سفیرنے کہا کہ عالمی برادری کی فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی آباد کاری، توسیع پسندی اور قبلہ اوّل کی بے حرمتی کے حوالے عالمی برادری کی خاموشی اسرائیل کو اپنے جرائم کے تسلسل کا حوصلہ دے رہی ہے۔ اسرائیل توسیع پسندانہ اقدامات کے ذریعے فلسطینی علاقوں کا جغرافیائی اور آبادیاتی نقشہ تبدیل کررہا ہے۔ فلسطینی قوم کو اقلیت میں بدلنے اور صیہونی نوآباد کاروں کو اکثریت میں بدل کر آزادی فلسطینی ریاست کی مساعی کو ناکام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کویتی سفیر نے کہا کہ القدس کو یہودیانے، شہر مقدس کے تاریخی معالم، اس کے دینی تشخص کو مٹانے، شہر کو یہودیانے، مسجد اقصیٰ کی بنیادوں کے نیچے کھدائیوں اور فلسطینیوں کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جنیوا معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔