غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر ایک بار پھر وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کرکے ایک فلسطینی کو شہید اور 50 کو زخمی کردیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کل جمعے کے روز پچاسویں واپسی مارچ کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ کرکے ایک فلسطینی کو شہید اور 50 کو زخمی کردیا ۔ غاصب اسرائیلی فوجیوں نے زہریلی گیس کا استعمال بھی کیا۔
ادھر غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 23 سالہ تامر خالد مصطفیٰ عرفات شہید ہوگیا۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے داغا گیا آنسوگیس کا ایک گولہ امدادی کارکن محمد ابو جزر کے چہرے پر آ لگا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہری غزہ میں 50 ہفتوں سے احتجاج کررہےہیں۔ 30 مارچ 2018ء سے غزہ میں جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک 300 کے قریب فلسطینی شہید اور 28 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔