غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اور مصر کے درمیان اعتماد سازی مزید اگلے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ اب حماس اور مصر کے درمیان تعلقات تزویراتی ڈائیلاگ کے دور میں داخل ہوگئے ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسماعیل ھنیہ غزہ میں ایک تفصیلی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے حالیہ دورہ مصر کے دوران مصری قیادت سے دو طرفہ تعلقات، غزہ کی پٹی کےعوام کو درپیش مشکلات،فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی کوششوں، غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسماعیل ھنیہ نے تفصیلی پریس کانفرنس میں اپنے دورہ مصر، فلسطین کی تازہ ترین صورت حال اور عرب ممالک میں ہونے والی پیش رفت کے قضیہ فلسطین پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کے ذرائع ابلاغ قضیہ فلسطین کو خاطر خواہ کوریج دے رہے ہیں اور قضیہ فلسطین عرب ذرائع ابلاغ پر گہرے اثرات مرتب کررہاہے۔
حماس رہنما نے فلسطینی ذرائع ابلاغ میں قومی قضیے اور تحریک آزادی اور مزاحمت کےحوالے سے ہونے والی کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی ذرائع ابلاغ نے حالیہ ایام میں مسجد اقصیٰ، مقبوضہ بیت المقدس اور باب رحمت میں صیہونیوں کی غنڈی گردی کو بھرپور کوریج دی، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر اسرائیلی ریاست کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس اور مصر کے درمیان تعلقات تیزی کے ساتھ پروان چڑھ رہےہیں۔ حماس اور مصر کے درمیان تعلقات تزویراتی ڈائیلاگ کے دور میں داخل ہوگئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ مصری انٹیلی جنس کے چیف جنرل عباس کامل اور ملٹری انٹیلی جنس کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں مصر کے فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف ڈاکہ ڈالنے کے پروگرام صدی کی ڈیل کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی گئی۔