مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے ’’الخان الاحمر‘‘ کے حوالے سے ایک بیان سخت تنقید کا نشانہ بنا ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق کابینہ کے متعدد وزراء نے وزیراعظم نیتن یاھو پر ’’الخان الاحمر‘‘ کی قیمت پر آنے والے انتخابات جیتنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی ریڈیو’’کے اے این‘‘ کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا تھا کہ وہ ’’الخان الاحمر‘‘ کو 9 اپریل کو ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات سے قبل خالی کرائیں گے اور فلسطینیوں کو وہاں سے بے دخل کیا جائے گا۔
اسرائیلی ریڈیو نے وزراء کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ بعض وزراء نے نیتن یاھو کے اس بیان کو انتخابی مہم کا حصہ اور شدت پسند یہودیوں کی حمایت کے حصول کی کوشش ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو نے ’’الخان الاحمر‘‘ سے فلسطینی آبادی کو بے دخل کرنے کا اعلان کرکے ان کی سیاسی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس قصبے کے فلسطینیوں کو گذشتہ برس دسمبر یا رواں سال جنوری میں خالی کرایا جانا تھا مگر وزیراعظم اس میں تاخیر کرکے انتخابات میں کامیابی کے حصول کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ’’الخان الاحمر‘‘ فلسطینی قصبے میں 200 فلسطینی عرب بدو آباد ہیں اور اسرائیل فلسطینی شہریوں کووہاں سے بے دخل کرنے کی مجرمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔