مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل میں سرکاری طور پر جاری کردہ اعدادو شمارمیں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے جزیرہ نما النقب میں فلسطینیوں کو ان کے ہاتھوں اپنے مکانات کی مسماری کے رحجان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسرائیلی حکام جزیرہ نما النقب میں فلسطینیوں کے گھروں کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دے کر ان کی مسماری کی مکروہ مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ زیادہ تر مکانات فلسطینیوں نے اپنے ہی ہاتھوں مسمار کیے ہیں۔ فلسطینیوں کو ان کے گھروں کی مسماری کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔
سرکاری اعدادو شمار کے مطابق سنہ 2013ء میں مجموعی طورپر 697 مکانات مسمار کئے گئے جن میں سے 397 مکانات ان کے اپنے مالکان نے مسمار کیے۔ سنہ 2014ء میں 1073 مکانات مسمارکیے جن میں سے 718 مکانات ان کے مکینوں نے خود مسمار کیے۔ 2015ء میں 982 مسمار شدہ مکانوں میں 617 کو ان کے مکینوں نے گرایا۔ سنہ 2016ء میں کل 1158 مکانات مسمار کیے جن میں 746 مکانات ان کے مالکان نے خود گرائے۔ 2017ء میں 2220 گھروں کو مسمار کیا گیا جن میں سے 1579 کو ان کے مکینوں کے ہاتھوں مسمار کرایا گیا۔ سال 2018ء کے دوران جزیرہ نما النقب میں 2326 مکانات مسمار کیے گئے جن میں سے 2064 مکانات ان کے اہل خانہ سے مسمار کرائے گئے۔