الخلیل (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہرالخلیل کی تاریخی جامع مسجد میں فلسطینی شہریوں کی نمازوں کی ادائیگی اور اذان پرپابندیوں کا ناروا اور غیرقانونی سلسلہ بدستور جاری ہے۔جنوری 2019 ء کے دوران مسجد ابراہیمی کے دروبام 47 بار اذان سے محروم رہی۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف ومذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز پراسرائیلی پابندیوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔ مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ پرصیہونیوں کا ملکیت کا دعویٰ باطل اور جھوٹ پرمبنی ہے اور صیہونی قوتیں ان دونوں مقدس مقامات کے حوالے سے دنیا کو گمراہ اور تاریخ کومسخ کررہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذانوں اور نمازوں کی ادائیگی پرپابندی مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے اورصیہونی یہ غیرقانونی کارروائیاں روز مرہ کی بنیاد پر کررہے ہیں۔ اگست کے دوران اسرائیلی حکام کی جانب سے مسجد ابراہیمی میں اکاون اذان دینے پر پابندی لگائی اور دعویٰ یہ کیا گیا کہ اذان دینے سے یہودیوں کے سکون میں خلل پیدا ہوتا ہے۔