غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی جانب سے اسرائیلی شرائط پر غزہ کے ملازمین کے لیے قطر کی 15 ملین ڈالر کی امداد وصول کرنے سے انکار کے بعد دوحہ نے وہ رقم غزہ میں غریب شہریوں کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیرو مرمت پر صرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دو روز قبل حماس نے قطر کی طرف سے اسرائیل کے توسط سے رقم لینے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ اسرائیل کو قطری امداد کی آڑ میں فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حماس کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام قطری امداد پر اسرائیل کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے۔
فلسطین میں قطری سفیر محمد العمادی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ دوحہ کی طرف سے غزہ کے لیے بھیجی گئی رقم واپس نہیں کی جائے گی بلکہ اس رقم کو انسانی ضرورت کے شعبوں، بجلی کے منصوبوں، سوریج، ایندھن اور غریب افراد کی کفالت کے ساتھ ساتھ دیگر بنیادی ڈھانچے پر صرف کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ قطری امداد کو تشکیک کی نظر سے دیکھنا درست نہیں۔ یہ رقم امیر قطر کی طرف سے غزہ کی ابتر معاشی صورت حال کی بہتری میں مدد فراہم کرنے کے لیے دی جا رہی ہے اور اسے اقوام متحدہ کے فیصلوں کی روشنی میں صرف کیا جائے گا۔
العمادی کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں چار سے چھ ماہ کے لیے 20 ملین ڈالر کی اماداد کا ایک نیا معاہدہ جلد منظور کیا جائے گا۔