لندن (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) برطانوی اخبار ’’گارڈین‘‘ نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی پر کھل کر خیالات کا اظہار کیا ہے۔ اخبار اپنے اداریے میں لکھتا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کو بے خوف قتل کررہا اور فلسطینیوں کے قتل عام پر ڈھٹائی کے ساتھ دنیا کے سامنے جھوٹ بول رہا ہے۔ صیہونی ریاست کو فلسطینیوں کے قتل عام کے نتائج پر کوئی پریشانی تک نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج ہر ہفتے فلسطینی بچوں، خواتین، بزرگوں حتیٰ کہ صحافیوں کو قتل کر رہی ہے۔
اخبار نے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار کا حوالہ دیا ہےاور کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں احتجاج کرنے والوں کو گذشتہ نو ماہ کے دوران منظم انداز میں گولیوں کا نشانہ بنا کر انہیں شہید کررہی ہے۔ یہ فلسطینی غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور اپنے چھینے گئے علاقوں میں واپس جانےکا اصولی اور مسلمہ حق مانگ رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی بے رحمانہ فائرنگ اور گولہ باری سے شہید ہونے والوں میں بیشتر کم عمر بچے یا کم عمر نوجوان ہیں۔ شہداء میں صحافی، طبی عملے کے امدادی کارکن اور ایسےشہری جن کے پاس کوئی بندوق یا اسلحہ نہیں اور وہ کسی کے لیے بھی خطرہ نہیں۔ ان کےہاتھوں میں پتھر کے سوا کچھ نہیں ہوتا اور زبان پر اپنے حقوق کے لیے نعرے ہوتے ہیں۔
برطانوی اخبار نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست اپنی فوج کو فلسطینیوں کے خلاف غیرانسانی، غیراخلاقی اور غیر قانونی ہتھکنڈوں کے استعمال کی اجازت دے رہی ہے۔ حکومت اور اعلیٰ کمان کی اجازت کے بعد اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی میں احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلاتے، ان پر زہریلی اشک آور گیس کا استعمال کرتے، گولے اور بم برساتے اور نشانہ بنا کر فلسطینیوں کو شہید کرتے ہیں۔اخبار نے غزہ کی طبی صورت حال کا بھی جائزہ پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ اسپتالوں میں ادویات کی شدید قلت ہے۔ ناکہ بندی کے باعث غزہ کے بیشتر اسپتال بند ہوچکے ہیں۔ مریض اور زخمی ہونےوالے شہری حالات کے رحم وکرم پر ہیں۔
اخبار نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف منظم جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ فلسطینی میدان اور سڑکوں میں اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے نکلتے ہیں اوراسرائیلی فوج انہیں موت کی نیند سلا دیتی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام پر فوج سے کوئی باز پرس نہیں کی جاتی اور فوجی بے خوف ہو کر فلسطینیوں کو قتل کرتے اور ڈھٹائی کے ساتھ مقتول ہی کو قصور وار ٹھہرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت اور فوج فلسیطینیوں کے بے دریغ قتل عام کے نتائج کا بھی کوئی خوف نہیں۔
گارڈین کے اداریے میں مزید لکھا ہے کہ غزہ کی پٹی کی کشیدگی کو اسرائیل کی سیاسی جماعتیں آنے والے انتخابات میں اپنے ووٹ بنک کو بڑھانے، کرپٹ عناصر عدالتوں میں اپنے خلاف مقدمات میں اپنے عدالتوں کو اپنے حق میں فیصلوں کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ رائے عامہ کو اپنی طرف موڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسرائیل میں جیسے ہی غزہ کی پٹی کے فلسطینیوں کے حقوق کے حوالےسے کوئی دباؤ آتا ہے تو اسرائیلی حکام فورا حرکت میں آجاتے ہیں۔ جب اسرائیلی عدالتیں نیتن یاھو کے خلاف اس کے جرائم پر فرد عائد کرنے کی بات کرتی ہیں تو اسرائیلی حکومت اور نیتن یاھو غزہ پر جنگ مسلط کرنے کا اعلان کر دیتے ہیں۔
( بشکریہ مرکز اطاعات فلسطین)